اردوکےکلاسیکی ادب اورعلوم انسانی پر تالیف وتراجم کاادارہ
Free Call 04299200856

کلچر کے خد و خال

330 

  • زیرِ نظر کتاب ’’کلچر کے خدوخال‘‘ کلچر اور پاکستانی کلچر پر لکھے گئے ڈاکٹر وزیر آغا کے مضامین پر مشتمل ہے۔
  • یہ مضامین دوچار برسوں میں نہیں لکھے گئے، بلکہ وزیر آغا کی پچاس ساٹھ برسوں کی عملی وفکری زندگی کا نچوڑ ہیں۔
  • اس کتاب کے ذریعے یہ دیکھنے کی کوشش بھی کی گئی ہے کہ آگے چل کر پاکستانی کلچر کیا صورت اختیار کر سکتا ہے۔
کیٹاگری: Product ID: 2572

ڈسکرپشن

زیرِ نظر کتاب ’’کلچر کے خدوخال‘‘ کلچر اور پاکستانی کلچر پر لکھے گئے ڈاکٹر وزیر آغا کے اُن مضامین پر مشتمل ہے جو اُنھوں نے پچھلی نصف صدی کے دوران لکھے تھے۔ یہ مضامین مختلف رسائل اور کتب میں چھپتے رہے۔ کلچر وزیر آغا کا محبوب ترین موضوع ہے اور یہ موضوع تسلسل و توانائی کے ساتھ ان کی عملی اور ذہنی و فکری زندگی کا محور و مرکز رہا ہے۔ وزیر آغا کو اس عہد کا کلچرل وجود کہا جائے تو کچھ بے جا نہ ہو گا۔ چونکہ ادب کو کلچر کا ایک بڑا مظہر مانا جاتا ہے۔ اس لیے اس تناظر میں انہوں نے اردو زبان کے تہذیبی پس منظر کے کلچر پر روشنی ڈالی۔ کلچر کے موضوع پر اس کتاب میں شامل مضامین کسی تالیفی منصوبے کے تحت دوچار برسوں میں نہیں لکھے گئے۔ دراصل یہ مضامین وزیر آغا کی پچاس ساٹھ برسوں کی عملی اور ذہنی وفکری زندگی کا نچوڑ ہیں اور اس طویل دورانیے کے مختلف وقفوں میں قلمبند کیے گئے ہیں۔ حیرت کی بات تو یہ ہے کہ ان مضامین میں کہیں بھی کوئی تضاد نہیں، وجہ یہ ہے کہ ان مضامین کے خالق کو اپنے آغازِ فکر ہی میں کلچر کے پیٹرن سے دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور چونکہ کلچر کے پیٹرن میں کائناتی اور تخلیقی عمل کا پیٹرن بھی موجود ہوتا ہے، اس لیے انہیں ایک درست بنیاد فراہم ہو گئی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ اس کتاب کے مضامین آپ کو ایک لڑی میں آراستہ دکھائی دیں گے۔

اس کتاب میں نیچر اور کلچر کے اس رشتے کے متنوع پہلوؤں کو موضوع بنانے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ کلچر کے خدوخال اور اس کی کارکردگی سے آشنائی مل سکے۔ علاوہ ازیں کلچر اور تہذیب کے ربطِ باہم کو بھی اس کتاب میں موضوع بنایا گیا ہے تاکہ جنوبی ایشیا میں مختلف نسلوں کے قبائل کی آمد سے کلچر اور تہذیب کے جو رشتے ٹوٹتے اور بنتے رہے اُن کا جائزہ لیا جا سکے، نیز قبل از تاریخ زمانے سے لے کر تاریخ کے مختلف ادوار تک پاکستان کی سرزمین پر جس طرح کلچر کی تشکیل ہوتی رہی، اُسے بالخصوص موضوع بنا کر یہ دیکھنے کی کوشش کی جائے کہ پاکستانی کلچر کے اجزائے ترکیبی کیا ہیں اور آگے چل کر پاکستانی کلچر کیا صورت اختیار کر سکتا ہے۔ اس کتاب کے مختلف ابواب میں حتمیّت کے بجائے امکانات کو پیشِ نظر رکھا گیا ہے تاکہ سوچ کے لیے غذا مہیا ہو سکے۔

اضافی معلومات

مصنف