‘کلیاتِ بے خود’ بے خود موہانی کی غزلوں کا کلیات ہے۔
بے خود موہانی کا اصل نام سید محمد احمد ہے۔
آپ ١٨٨٣ میں موہان میں پیدا ہوئے۔
ان کا اسلوبِ نگارش اپنے ہم عصروں سے خاصہ مختلف ہے۔
یہ کلیات ایک سو چھتیس صفحات پر مشتمل ہے
“دیوان زادہ” has been added to your cart. View cart
کلیاتِ بے خود
₨ 275
کلیاتِ بے خود”بے خود موہانی کی غزلوں کا کلیات ہے۔”
بے خود موہانی کا اصل نام سید محمد احمد ہے۔
آپ ١٨٨٣ میں موہان میں پیدا ہوئے۔
ان کا اسلوبِ نگارش اپنے ہم عصروں سے خاصہ مختلف ہے۔
یہ کلیات ایک سو چھتیس صفحات پر مشتمل ہے
Category: کلاسیکی شاعری
Description
Shipping & Delivery
Related products
کلیاتِ میر (جلد دوم)
₨ 440
کلیاتِ سودا (جلد سوم: مثنویات)
₨ 330
کلیاتِ سودا (جلد اوّل: غزلیات)
₨ 440
اخلاقیات
₨ 550
کلیاتِ مصحفی (جلد پنجم: دیوانِ پنجم)
₨ 220
- یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد پنجم ہے جو مصحفی کے دیوانِ پنجم پر مشتمل ہے۔
- لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
- مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔
کلیاتِ مصحفی (جلد ہفتم: دیوانِ ہفتم)
₨ 220
- یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد ہفتم ہے جو مصحفی کے دیوانِ ہفتم پر مشتمل ہے۔
- لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
- مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔
دیوانِ نواب محبت خان
₨ 500
- میر و سودا کے ہم عصر نواب محبت خاں کا یہ ’’دیوانِ محبت خاں‘‘ پرتو روہیلہ کی فکری پرکھ اور فنِ تدوین کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
- مرتب نے ’’پیش گفتار‘‘ (مقدمہ) میں صاحبِ دیوان کے علاقے اور عہد پر سیر حاصل اظہارِ خیال کیا ہے۔
- دیوان کے قاری کو ہر دوسرا شعر لسانی نشست و برخاست اور فنی ہنر جوئی میں موجزن محسوس ہوتا ہے۔
کلیاتِ مصحفی (جلد چہارم: دیوانِ چہارم)
₨ 330
- یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد چہارم ہے جو مصحفی کے دیوانِ چہارم پر مشتمل ہے۔
- لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
- مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔