اردوکےکلاسیکی ادب اورعلوم انسانی پر تالیف وتراجم کاادارہ
Free Call 04299200856

کلیات سالک

220 

  • یہ کتاب قربان علی بیگ سالکؔ کی شاعری کی کلیات ہے جس میں غزلیں، قصائد اور قطعات وغیرہ شامل ہیں۔
  • سالک کا کلام دلّی کی شاعری کا قابلِ قدر نمونہ ہے۔ نغز گوئی سلاست بلاغت کی جان ہے۔
  • قربان علی سالکؔ جملہ اصنافِ سخن پر قادر تھے اور معنی بندی میں بلندپایہ رکھتے تھے۔
کیٹاگری: Product ID: 2625

ڈسکرپشن

قربان علی بیگ سالکؔ، نواب مرزا عالم بیگ کے بیٹے تھے۔ حیدر آباد میں نومبر، دسمبر 1824ء کو پیدا ہوئے اور تعلیم و تربیت دلّی میں پائی۔ فارسی کی درسی کتابیں وہیں کے اربابِ فضل و کمال سے پڑھیں۔ اس زمانے میں شعر و سخن کا گھر گھر چرچا تھا، مومن و غالب بقیدِ حیات تھے، سالک کو بھی شعروشاعری کا شوق ہوا۔ پہلے بطور خود کچھ کہتے رہے، اس کے بعد حکیم مومن خاں کی خدمت میں پہنچے؛ اس وقت قربانؔ تخلص کرتے تھے۔ غالباً خان صاحب کے مرنے پر مرزا غالب کے یہاں رسائی پیدا کی اور سالکؔ تخلص اختیار کیا۔ خوش مزاجی اور شگفتہ روئی کے ساتھ خدا نے ان کو ذکاوت ایسی عنایت فرمائی تھی کہ چند روز کی مشق میں سخن سنجی اور سخن فہمی میں یہ اپنے معاصرین سے بہت بڑھ گئے اور مرزا غالب کے شاگردوں میں سب سے بہتر نظر آنے لگے۔ مشاعروں میں شریک ہوتے تو ایک ایک شعر پر یہ عالم ہوتا کہ مجلس لوٹ لوٹ جاتی؛ ایک ایک شعر کئی کئی بار پڑھوایا جاتا۔ ایک ایک لفظ پر تعریفیں ہوتیں اور ایک ایک بندش کی داد ملتی۔ بہ قول مؤلف ’’خم خانۂ جاوید‘‘ سچ تو یوں ہے کہ آپ کا کلام دلّی کی شاعری کا قابلِ قدر نمونہ ہے۔ نغز گوئی سلاست بلاغت کی جان ہے۔

قربان علی سالکؔ جملہ اصنافِ سخن پر قادر تھے اور معنی بندی میں بلندپایہ رکھتے تھے۔ بیسیوں شعر آپ کے ایسے ہیں کہ جتنا غور کیجیے اتنا ہی مزا آتا ہے۔ زکیؔ، انورؔ، مجروحؔ، حالیؔ کے ہم مشاعرہ تھے۔ بالخصوص چھوٹی بحروں میں نہایت بلیغ اور ہر مضمون پر شعر کہتے تھے۔ سالک کے علمی مرتبے کا اندازہ اس سے کیا جا سکتا ہے کہ مرزا غالب کی وفات پر ان کے شاگردوں نے سالک ہی کو اپنا استاد تسلیم کیا اور ان سے اصلاح لی۔ زیرِنظر کلیاتِ سالک میں 10 قصائد، 366 غزلیات، متفرق اشعار، 47 رباعیات، ایک مثلث، 7 مخمسات، ایک مسدس، ایک واسوخت، ایک ترکیب بند، ایک ترجیع بند، 3 مراثی، 2 سلام، ایک مثنوی، 5 سہرے، 8 قطعات (مدحیہ)، ایک قطعہ (سیاسی)، 133 قطعۂ تاریخی، ایک قطعۂ غیرتاریخی، 4 متفرقات، 3 مزید قطعات اور 3 تقریظات شامل ہیں۔

اضافی معلومات

مصنف

مرتب

کلب علی خاں فائق