اسلامی فلسفہ اور سائنس’ پروفیسر میاں محمد شریف کی تصنیف ہے۔’
میاں محمد شریف 1893 میں لاہور میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے فلسفیانہ موضوعات پر آٹھ کتابیں اور متعدد تحقیقی مقالات تحریر کیے۔
صفحات کی تعداد ایک سو دس ہے۔
“اردو داستانوں کے منفی کردار” has been added to your cart. View cart
اسلامی فلسفہ اور سائنس
₨ 220
اسلامی فلسفہ اور سائنس’ پروفیسر میاں محمد شریف کی تصنیف ہے۔’
میاں محمد شریف 1893 میں لاہور میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے فلسفیانہ موضوعات پر آٹھ کتابیں اور متعدد تحقیقی مقالات تحریر کیے۔
صفحات کی تعداد ایک سو دس ہے۔
Category: مقالات(ادبی تنقید)
Description
Shipping & Delivery
Related products
مقالاتِ عبدالقادر
₨ 220
فکرِ سخن
₨ 330
- ’’فکرِ سخن‘‘ صدیق کلیم کے وقتاً فوقتاً ادبی رسائل میں شائع ہونے والے ادبی مضامین کا مجموعہ ہے۔
- مصنف کا ادبی نظریہ ادب اور فنونِ لطیفہ کے مختلف بلکہ متضاد مکاتیبِ فکر اور فن پاروں کی روشنی میں تعمیر ہوا ہے۔
- اس کتاب میں مصنّفین اور تصانیف کے تحت چودہ مضامین اور ادبی مسائل کے تحت پندرہ مضامین دیئے گئے ہیں۔
تشکیلِ انسانیت
₨ 440
نکات
₨ 330
نفسیاتی تنقید
₨ 385
- کتاب ’’نفسیاتی تنقید‘‘ ڈاکٹر سلیم اختر کا پی ایچ ڈی کا تحقیقی مقالہ ہے جو اُنھوں نے ڈاکٹر وحید قریشی کی رہنمائی میں مکمل کیا۔
- کتاب کے ابواب میں ماہرینِ نفسیات کے نظریات اور ان کی روشنی میں اصنافِ سخن کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔
- آخر میں نفسیاتی تنقید کی مثالیں دے کر تنقید کے طالب علموں کے لیے نفسیاتی تنقید کا موضوع قابلِ فہم بنا دیا ہے۔
اردو شاعری کا مزاج
₨ 550
'اردو شاعری کا مزاج'' ڈاکٹر وزیر آغا کی تصنیف ہے۔''
ڈاکٹر وزیر ایک معروف شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک نامور محقق اور ناقد بھی تھے۔
اس کتاب کے بارے میں شاہد شیدائی لکھتے ہیں 'اس کتاب کا پہلا ایڈیشن ١٩٦٥ میں شائع ہوا تھا اور اس کتاب کے چھپتے ہی بحث کے دروازے کھل گئے تھے۔
نہ صرف یہاں بلکہ بھارت میں بھی کہ اس میں برِصغیر کی تہزیب اور ثقافت کے حوالے سے اردو کی شعری اصناف کا جائزہ لیا گیا تھا اور یہ کام اردو ادب میں پہلی بار ہوا تھا'۔
صفحات کی تعداد چار سو بیس ہے
شاعری اور تخیل
₨ 385
شاہ عالم ثانی آفتاب
₨ 440
شاہ عالم ثانی آفتاب'' ڈاکٹر محمد خاور جمیل کی تصنیف ہے۔''
اگرچہ مغلوں کے عہدِ حکومت میں اگرچہ سرکاری زبان فارسی تھی تاہم اردو گلی کوچوں سے نکل کر لعل قلعے تک رسائی حاصل کرچکی تھی۔ وہاں جس نے اس کی پرورش میں کوئی کسر نہیں چھوڑی وہ شاہ عالم ثانی تھے۔
شاہ عالم ثانی اردو فارسی اور ہندی زبان میں شعر کہتے تھے۔
یہ کتاب ان کے احوال اور ادبی خدمات پرمشتمل ہے۔
کتاب کے تین سو پینتیس صفحات ہیں۔