اسلامی فلسفہ اور سائنس’ پروفیسر میاں محمد شریف کی تصنیف ہے۔’
میاں محمد شریف 1893 میں لاہور میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے فلسفیانہ موضوعات پر آٹھ کتابیں اور متعدد تحقیقی مقالات تحریر کیے۔
صفحات کی تعداد ایک سو دس ہے۔
“اردو شاعری کا مزاج” has been added to your cart. View cart
اسلامی فلسفہ اور سائنس
₨ 220
اسلامی فلسفہ اور سائنس’ پروفیسر میاں محمد شریف کی تصنیف ہے۔’
میاں محمد شریف 1893 میں لاہور میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے فلسفیانہ موضوعات پر آٹھ کتابیں اور متعدد تحقیقی مقالات تحریر کیے۔
صفحات کی تعداد ایک سو دس ہے۔
Category: مقالات(ادبی تنقید)
Description
Shipping & Delivery
Related products
تشکیلِ انسانیت
₨ 440
تخلیقی عمل
₨ 330
شعرائے اردو کے تذکرے
₨ 880
شعرائے اردو کے تذکرے" حنیف نقوی کی تصنیف ہے۔"
زبان ادب کا مطالعہ تاریخ ادب کے مطالعے سے جڑا ہوا ہے اور اس کے بغیر نا مکمل ہے۔
یہ کتاب اس لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔
مولانا امتیاز علی عرشی اور مشفق خواجہ جیسے مقتدر محققین نے اس کتاب کو اردو تحقیق میں گراں قدر اضافے سے تعبیر کیا ہے جو کہ بجا طور پر مصنف کیلئے ایک بڑا سرمایہِ افتخار ہے۔
یہ کتاب ٧٤٤ صفحات پر مشتمل ہے
مومن
₨ 500
اردو افسانوں میں رومانی رجحانات
₨ 770
- افسانہ نگار اور نقاد ڈاکٹر عالم محمد خان نے یہ تحقیقی کتاب لکھ کر اور پی ایچ ڈی حاصل کر کے بطور محقق شہرت کمائی۔
- ڈاکٹر خان نے رومانی افسانے کو موضوع بنا کر اُردو ادب کے ایک اہم رجحان کے آغاز و ارتقا کا جائزہ لیا ہے۔
- اُردو افسانے اور اُردو میں رومانی تحریک پر کام کرنے والا کوئی محقق اور نقاد آئندہ اس کو نظرانداز نہیں کر سکے گا۔
ارمغانِ ایران (مقالاتِ منتخبہ مجلہ ’’صحیفہ‘‘)
₨ 275
فکرِ سخن
₨ 330
- ’’فکرِ سخن‘‘ صدیق کلیم کے وقتاً فوقتاً ادبی رسائل میں شائع ہونے والے ادبی مضامین کا مجموعہ ہے۔
- مصنف کا ادبی نظریہ ادب اور فنونِ لطیفہ کے مختلف بلکہ متضاد مکاتیبِ فکر اور فن پاروں کی روشنی میں تعمیر ہوا ہے۔
- اس کتاب میں مصنّفین اور تصانیف کے تحت چودہ مضامین اور ادبی مسائل کے تحت پندرہ مضامین دیئے گئے ہیں۔
معنی اور تناظر
₨ 605
- معنی و تناظر میں شامل مضامین میں اکیسویں صدی کی تنقید کے امتزاجی زاویے کے عناصر موجود ہیں۔
- کتاب کی پہلی فصل نظری تنقید، دوسری شاعری، تیسری فکشن جبکہ چوتھی فصل معاصر تنقید سے متعلق مضامین پر مشتمل ہے۔
- معنی اور تناظر کا مطالعہ تنقید کے طلبہ اور قارئینِ ادب کے لیے نئے نئے پہلوئوں سے تعارف کا ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔