یہ کتاب "باغِ اردو” گلستانِ سعدی کا آزاد اور مستند ترجمہ ہے۔
جسے میر شیر علی افسوس نے بڑی عرق ریزی سے مکمل کیا ہے۔
اس کے مرتب احمد رضا ہیں۔
یہ کتاب 256 صفحات پر مشتمل ہے۔ یہ ترجمہ نہایت عام فہم زبان میں کیا گیا ہے تا کہ قاری اس سے مکمل مستفید ہو سکے۔
باغِ اردو
₨ 220
یہ کتاب "باغِ اردو” گلستانِ سعدی کا آزاد اور مستند ترجمہ ہے۔
جسے میر شیر علی افسوس نے بڑی عرق ریزی سے مکمل کیا ہے۔
اس کے مرتب احمد رضا ہیں۔
یہ کتاب 256 صفحات پر مشتمل ہے۔ یہ ترجمہ نہایت عام فہم زبان میں کیا گیا ہے تا کہ قاری اس سے مکمل مستفید ہو سکے۔
Category: داستانیں،حکایات اورقَصَص
Description
Shipping & Delivery
Related products
کانا باتی
₨ 220
فسانۂ عجائب
₨ 770
انشا کی دوکہانیاں
₨ 165
اُردو کی قدیم منظوم داستانیں (جلد اول: بارہ قصے)
₨ 770
- اُردو کلاسیکی ادب کے سلسلے میں مجلس ترقی ادب کی شائع کردہ اس کتاب میں منظوم بارہ قصے شامل ہیں۔
- داستانوں کے متن کی اساس حیدری مطبع بمبئی کے نسخے پر ہے جبکہ اختلافِ نسخ کی وضاحت پاورق میں کر دی گئی ہے۔
- مذکورہ داستانوں کے کام کی حیثیت تالیفی ہے تحقیقی نہیں پھر بھی اس پر تحقیق کرنے والوں کے لیے یہ ایک زادِ راہ ضرور ہے۔
فسانہِ عجائب مع شگوفہِ محبت
₨ 385
یہ کتاب 'فسانہِ عجائب مع شگوفہِ محبت' ٢٦٠ صفحات پر مشتمل ہے۔
یہ وہ کہانی ہے جسے مقبولیتِ عامہ حاصل ہوئی۔
جسے عورتیں اپنے بچوں کو سونے سے پہلے سنایا کوتی تھیں۔
رجب علی بیگ سرور ایک صاحبِ اسلوب نثر نگار ہیں۔ ان کا مشاہدہ حیرت انگیز اور تخیل کی اڑان بے مثال ہے۔
سراپہ نگاری پر خاص قدرت رکھتے تھے۔ رجب علی بیگ کی کردار نگاری میں سب سے بنیادی بات کرداروں کی نفسیاتی گرہیں کھولنے کا عمل ہے۔
طلسمِ گوہر بار
₨ 440
تاج کے افسانے
₨ 330
سید امتیاز علی تاج کے علمی و ادبی کام پر ڈاکٹر سلیم ملک کو اختصاص حاصل ہے۔
انہوں نے پی ایچ ڈی کی سطح کا تحقیقی کام کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی غیر مطبوعہ اور غیر مدون تحریروں کو اردو ادب کے قارئین تک پہنچانے کا کام بخوبی کیا ہے۔
زیرِ نظر کتاب ہمیں ان کی ادبی شخقیت کے ایک نئے زاویے سے روشناس کروا رہی ہے۔
توتا کہانی
₨ 330
'توتا کہانی' کے مصنف حیدر بخش حیدری ہیں۔
توتا کہانی ہندی الاصل قصہ ہے۔
اس کی بنیاد سنسکرت کی کتاب 'شک سپ تتی' ہے۔
اس کے معنی ہیں طوطے کی کہی ہوئی ستر کہانیاں۔
کہا جاتا ہے کہ ١٢٠٠ بکرمی سے پہلے کسی زمانے میں لکھی گئی تھی۔ اس کا فارسی ترجمہ عہدِ مغلیہ سے پہلے ہوا۔
یہ کتاب ایک سو اکہتر صفحات پر مشتمل ہے