اردوکےکلاسیکی ادب اورعلوم انسانی پر تالیف وتراجم کاادارہ
Free Call 04299200856

پنجاب میں فارسی ادب

770 

  • یہ کتاب پنجاب میں فارسی ادب کی کیفیت بیان کرتی ہے کیونکہ دیگر علاقوں کی نسبت پنجاب میں فارسی ادب کی چھاپ گہری ہے۔
  •  کتاب کے مصنف ڈاکٹر عارف نوشاہی کا نام فارسی زبان و ادب اور مخطوطات کی تفہیم کے سلسلے میں خاص شہرت کا حامل ہے۔
  • کتاب کا پہلا حصہ تصانیف ومخطوطات، دوسرا شعرا کے تذکرے اور تیسرا فارسی ادب،مصنّفین کے احوال و آثار پر مشتمل ہے۔
کیٹاگری: Product ID: 2159

ڈسکرپشن

برعظیم پاک و ہند کے دیگر علاقوں کی نسبت پنجاب میں فارسی ادب کی چھاپ گہری ہونے کا سب سے بڑا ثبوت تو یہ ہے کہ اس خطے کا نام پنجاب (پنج آب) بھی فارسی زبان میں ہے۔ اس کے علاوہ البیرونی کا پنجاب میں قیام اور رصد گاہ کی تعمیر اور ہند پر البیرونی کی کتاب الہند بھی اسی موقف کو تقویت پہنچاتی ہے کہ برعظیم کے دیگر علاقوں کی نسبت پنجاب سے فارسی کا گہرا تعلق ہے۔ لیکن سلاطینِ دہلی کی آمد اور استحکامِ حکومت کے بعد شمالی ہند کے دیگر علاقوں کی طرح پنجاب میں بھی فارسی ادب نے خوب رواج پایا۔ جس کا بڑا ثبوت برعظیم پاک و ہند میں فارسی کا پہلا صاحبِ دیوان شاعر مسعود سعد سلمان لاہوری ہے۔ یہ کتاب پنجاب میں فارسی ادب کی کیفیت بیان کرتی ہے۔ ڈاکٹر عارف نوشاہی کا نام فارسی زبان و ادب اور مخطوطات کی تفہیم کے سلسلے میں خاص شہرت کا حامل ہے۔ متعلقہ موضوعات کے حوالے سے ان کے مقالے ممالکِ اسلامیہ کے رسائل میں چھپتے رہتے ہیں۔ ان کے مقالات کے تین مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔ ان کے مقالات برعظیم پاک و ہند کے دیگر رسائل میں بھی شائع ہوتے رہتے ہیں۔ عارف نوشاہی صاحب کی مرقومہ یہ تاریخِ ادب جو مختلف مقالوں اور مخطوطوں کو محیط ہے، پہلی بار کتابی صورت میں شائع ہو رہی ہے۔ کتاب کا انتساب اولیائے لاہورکے مصنف مفتی غلام سرور قادری، مولوی نور احمد چشتی اور ڈاکٹر سفیر احمد کے نام ہے۔ کتاب کے پہلے حصے میں پنجاب میں لکھی گئی فارسی تصانیف و مخطوطات کا تفصیلی بیان ہے۔ دوسرے حصے میں پنجاب میں فارسی شعرا کے تذکرے اور تیسرے حصے میں پنجاب میں فارسی ادب، مصنّفین کے احوال و آثار بالصراحت شامل ہیں۔

اضافی معلومات

مصنف