آقا قافا” منصور آفاق کا ناول ہے۔ جس کے بارے میں ڈاکٹر اختر شمار کہتے ہیں ‘یہ ایک باطنی سرگزشت اور روحانی داستان ہی نہیں مذاہب میں تصوف کی کہانی اور ما بعدالطبیعات کا فسانہ ہے۔”
یہ اس عہد کا نیا ناول ہے’۔
یہ ناول تین سو چرانوے صفحات پر مشتمل ہے
“میڈیا” has been added to your cart. View cart
آقا قافا
₨ 550
آقا قافا” منصور آفاق کا ناول ہے۔ جس کے بارے میں ڈاکٹر اختر شمار کہتے ہیں ‘یہ ایک باطنی سرگزشت اور روحانی داستان ہی نہیں مذاہب میں تصوف کی کہانی اور ما بعدالطبیعات کا فسانہ ہے۔”
یہ اس عہد کا نیا ناول ہے’۔
.یہ ناول تین سو چرانوے صفحات پر مشتمل ہے
Category: سفرنامہ، ناول وڈرامہ
Description
Shipping & Delivery
Related products
ایرانی لوک کہانیاں
₨ 275
کرول گھاٹی
₨ 275
ایامیٰ
₨ 275
فسانہِ مبتلا
₨ 220
0فسانہِ مبتلا" ڈپٹی نذیر احمد کا ناول ہے۔"
اس کتاب کو پروفیسر افتخار احمد صدیقی نے مرتب کیا ہے۔
ڈپٹی نذیر احمد وہ ناول نگار ہیں جنہوں نے قدیم قصہ گوئی کی بساط الٹ کر رکھ دی اور ناول کی بزمِ نو آراستہ کی۔
ڈاکٹر عبدالحق مرحوم ایک جگہ لکھتے ہیں کہ 'مرحوم اگر مرات العروض کے سوا اور کوئی دوسری کتاب نہ لکھتے تو بھی وہ اردو کے باکمال انشا پرداز مانے جاتے' لیکن ان کے کمالِ فن کا نمونہ " فسانہِ مبتلا" ہے۔ یہ ناول دو سو چوبیس صفحات پر مشتمل ہے
تواریخِ راسلس
₨ 220
توبتہ النصوح
₨ 330
توبتہ النصوح'' ڈپٹی نذیر احمد کا ناول ہے۔''
بقلم ناصر عباس نیر 'ناول کا مرکزی کردار نصوح خواب میں حشر بپا دیکھتا ہے تو بیدار ہو کر اپنی اور اپنی اولاد کی اصلاحِ اخلاق کی فکر کرتا ہے۔
بچوں سے ان کی تعلیمی سرگرمیوں بارے پوچھ گچھ کرتا ہے۔
اس کی اپنے سب سے چھوٹے بیٹے علیم سے جو گفتگو ہوتی ہے وہ اس حقیقت کی گواہی دیتی ہے کہ مولوی صاحب نے انگریز حکمرانوں، ان کے مذہب اور ان کے رویوں کے بارے میں مثبت تصور پیدا کرنے کی سعی کے ہے۔
' کتاب دو سو بائیس صفحات پر مشتمل ہے
آر، یو، آر
₨ 165
سفر نامہِ افغانستان
₨ 440
سفر نامہِ افغانستان'' غلام رسول مہر کے افغانستان کے سفر کی روداد ہے۔"
غلام رسول مہر نے 1934 میں افغانستان کا سفر کیا اور اس دور کے افغانستان کے متعلق بڑی اہم معلومات فراہم کیں۔
افغانیوں کی سماجی اور معاشرتی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو قارئین تک پہنچایا۔
اس کتاب کی تدوین محمد فیصل نے کی ہے اور یہ کتاب دو سو صفحات پر مشتمل ہے