ڈسکرپشن
دیوانِ غالب کا نسخۂ حمیدیہ غالب کی وفات کے پچاس سال بعد نواب محمد حمید اللہ خاں، چیف سیکرٹری، ریاست بھوپال کے کتب خانہ (کتب خانہ حمیدیہ) سے ایک خوش نما مخطوطے کی شکل میں ملا۔ بایں وجہ یہ دیوانِ غالب کا نسخہ نسخۂ حمیدیہ کہلایا۔ پہلی بار دیوانِ غالب کا یہ نسخہ 1921ء مفتی محمد انوار الحق، ناظم سررشتۂ تعلیم، ضیا العلوم بھوپال کی زیرِ نگرانی شائع ہوا۔ زیرِ تبصرہ نسخۂ حمیدیہ، جناب حمید احمد خاں مرحوم نے مرتب کیا۔ پہلی بار یہ نسخہ سیّد امتیاز علی تاج نے مجلس کے زیرِ اہتمام جولائی 1969ء میں شائع کیا۔ اس کا دوسرا ایڈیشن احمد ندیم قاسمی نے 1992ء میں اغلاط نامہ کے ساتھ شائع کیا۔ دیوانِ غالب کا حالیہ ایڈیشن خطِ نستعلیق میں کتابت کروا کر شائع کیا گیا ہے، جس میں اغلاط کی متن میں درستی کر کے اغلاط نامہ حذف کر دیا گیا ہے۔ (حمید احمد خاں کے لکھے ہوئے دیباچہ کے پائیں حصہ میں اس درستی کی وضاحت کر دی گئی ہے)۔ نسخۂ حمیدیہ میں پہلے اکیس صفحات پر چار قصائد دیئے گئے ہیں۔ قصائد کے بعد دیوان میں ردیف وار الف بائی ترتیب سے 275 غزلیات شامل ہیں۔ دیوان کے آخری حصہ میں شامل رباعیات کی تعداد گیارہ ہے۔ علاوہ ازیں کتاب کے آخری صفحات میں غالب کی وہ غزلیات شامل ہیں جو خاتمۂ دیوان کے بعد (جلد ساز کے لگائے ہوئے پانچ سادہ اوراق پر) بدخط اور غلط نگار کاتب نے نقل کی تھیں، یہ تمام غزلیات نسخۂ شیرانی کے متن میں بھی موجود ہیں۔