اردوکےکلاسیکی ادب اورعلوم انسانی پر تالیف وتراجم کاادارہ
Free Call 04299200856

مقالاتِ سرسیّد (حصہ ہفتم)

330 

  • مقالاتِ سرسیّد کے حصہ ہفتم میں مضامین متعلق بہ سوانح و سِیَر اور مضامینِ ادب، تنقید و تبصرہ کا انتخاب کیا گیا ہے۔
  • یہ مضامین اخبار سائنٹفک سوسائٹی، علی گڑھ، تہذیب الاخلاق، علی گڑھ انسٹیٹیوٹ گزٹ یا کسی کتاب میں شائع ہوتے رہے۔
  • ان مضامین میں مختلف النوع موضوعات پر علمی دلائل کو عقل کے ساتھ پرکھ کر گفتگو کی گئی ہے۔
کیٹاگری: Product ID: 2275

ڈسکرپشن

مقالاتِ سرسیّد کے حصہ ہفتم میں مضامین متعلق بہ سوانح و سِیَر اور مضامینِ ادب، تنقید و تبصرہ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ اس جلد میں تین مختلف عنوانات کے تحت مضامین کو اکٹھا کیا گیا ہے جو یہ ہیں: (۱) مضامین متعلق سوانح و سِیّر، (۲) مضامینِ ادبی، (۳) مضامین متعلق تنقید و تبصرہ۔ ان میں سے زیادہ تر مضامین وہ ہیں جو اخبار سائنٹفک سوسائٹی، علی گڑھ، تہذیب الاخلاق، علی گڑھ انسٹیٹیوٹ گزٹ یا کسی کتاب میں شائع ہوئے۔ البتہ کچھ مضامین ایسے بھی ہیں جو الگ سے پمفلٹ وغیرہ کی شکل میں شائع کیے گئے۔ ان مضامین میں نہ صرف یہ کہ سرسیّد کے طرزِ تحریر سے واقفیت ملتی ہے بلکہ ان کے علمی استدلال اور وسعتِ مطالعہ کا بھی پتہ چلتا ہے۔ اکثر مضامین سے پتہ چلتا ہے کہ چند صفحوں کے ایک مضمون کے لیے سرسیّد نے نہ جانے کتنی ہی کتابوں کو کھنگالا ہوگا۔ ان مضامین کو پڑھنے کے بعد قاری کے ذہن میں سرسیّد کی علمی شخصیت خوب نکھر کر سامنے آ جاتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سرسیّد کے مذہبی نظریات سے بھی واقفیت ملتی ہے۔ ان مضامین کو پڑھنے سے پتہ چلتا ہے کہ سرسیّد روایتی طرز کے مولوی نہیں تھے بلکہ ہر بات کو دلیل اور عقل سے پرکھ کر قبول کرتے تھے۔ بعض مضامین میں سرسیّد نے یورپین مصنّفین اور عیسائی پادریوں کے اعتراضات کو ردّ کیا ہے تو کہیں پر عام مسلمانوں کے مولویانہ نظریات کو بھی آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ اس جلد میں سیرت پر مبنی اور ادبی مضامین شامل کیے گئے ہیں، علاوہ ازیں کچھ مضامین تنقید اور تبصرہ پر مبنی بھی ہیں۔

اضافی معلومات

مصنف

مرتب

شیخ محمد اسماعیل پانی پتی