ڈسکرپشن
مقالاتِ سرسیّد کے حصہ چہارم میں مُلکی و سیاسی مضامین کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر مضامین وہ ہیں جو سرسیّد کے جاری کردہ رسالے ’’تہذیب الاخلاق‘‘ میں شائع ہوئے۔ البتہ کچھ مضامین ایسے بھی ہیں جو الگ سے پمفلٹ وغیرہ کی شکل میں شائع کیے گئے۔ ان مضامین میں نہ صرف یہ کہ سرسیّد کے طرزِ تحریر سے واقفیت ملتی ہے بلکہ ان کے علمی استدلال اور وسعتِ مطالعہ کا بھی پتہ چلتا ہے۔ اکثر مضامین سے پتہ چلتا ہے کہ چند صفحوں کے ایک مضمون کے لیے سرسیّد نے نہ جانے کتنی ہی کتابوں کو کھنگالا ہوگا۔ ان مضامین کو پڑھنے کے بعد قاری کے ذہن میں سرسیّد کی علمی شخصیت خوب نکھر کر سامنے آ جاتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سرسیّد کے مذہبی نظریات سے بھی واقفیت ملتی ہے۔ ان مضامین کو پڑھنے سے پتہ چلتا ہے کہ سرسیّد روایتی طرز کے مولوی نہیں تھے بلکہ ہر بات کو دلیل اور عقل سے پرکھ کر قبول کرتے تھے۔ بعض مضامین میں سرسیّد نے یورپین مصنّفین اور عیسائی پادریوں کے اعتراضات کو ردّ کیا ہے تو کہیں پر عام مسلمانوں کے مولویانہ نظریات کو بھی آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ اس جلد میں مذہب و حکومت، بغاوتِ ہند، انگریزوں کی غلط فہمیاں، اسلام اور اس کے فرقے، مادی ترقی اور ہندوستان کی موجودہ حالات وغیرہ جیسے موضوعات پر علمی دلائل کو عقل کے ساتھ پرکھ کر گفتگو کی گئی ہے۔