اردوکےکلاسیکی ادب اورعلوم انسانی پر تالیف وتراجم کاادارہ
Free Call 04299200856

شبلی نعمانی حیات و تصانیف

330 

  • ڈاکٹر محمد سلیم نے اپنی اس تصنیف ’’شبلی نعمانی: حیات و تصانیف‘‘ کو اٹھارہ ابواب میں تقسیم کیا ہے۔
  • زیرِ نظر کتاب میں مصنف نے شبلی کی کتابوں پر خصوصی تعارفی و تحقیقی مضامین تحریر کیے ہیں۔
  • کتاب کا قاری محسوس کرتا ہے کہ مصنف اپنے موقف کو مختصر اور جامع انداز میں بیان کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
کیٹاگری: Product ID: 1996

ڈسکرپشن

ڈاکٹر محمد سلیم نے اپنی اس تصنیف ’’شبلی نعمانی: حیات و تصانیف‘‘ کو اٹھارہ ابواب میں تقسیم کیا ہے۔ پہلا باب ’’سوانح‘‘ اکیس صفحات پر مشتمل ہے اور اس میں نہایت اختصار سے شبلی نعمانی کےحالاتِ زندگی قلم بند کیے ہیں۔ اس باب میں گیارہ صفحے کا متن اور دس صفحات کے حواشی و تعلیقات ہیں۔ کچھ ایسی ہی صورت آئندہ کے ابواب میں بھی دکھائی دیتی ہے۔ ڈاکٹر محمد سلیم نے اِس طرز کو اپنایا ہے کہ وہ شبلی نعمانی کی اہم تصانیف کا سلسلہ وار جائزہ لیتے جاتے ہیں۔

زیرِ نظر کتاب میں ڈاکٹر صاحب نے ’’المامون‘‘، ’’سیرۃ النعمان‘‘، ’’الفاروق‘‘، ’’الغزالی‘‘، ’’موازنۂ انیس و دبیر‘‘، ’’شعر العجم‘‘، ’’سیرۃ النبی‘‘ پر خصوصی تعارفی و تحقیقی مضامین تحریر کیے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ’’علم الکلام اور الکلام‘‘، ’’مقالاتِ شبلی‘‘، ’’خطوط‘‘، ’’شاعری‘‘، ’’شبلی اور سرسیّد‘‘، ’’شبلی اور اُن کے نقاد‘‘، ’’ندوۃ العلماء‘‘ اور ’’متفرق تعلیقات‘‘ کے ابواب بھی قائم کیے ہیں۔

ڈاکٹر محمد سلیم نے زیرِ نظر تصنیف میں شبلی نعمانی کے اہم علمی و تصنیفی کاموں کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ شبلی نعمانی کے اہم علمی و تصنیفی کاموں کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ شبلی نعمانی کے کام کو اُن کے عصر کے تناظر میں بھی سمجھنے سمجھانے کی کوشش کی ہے۔ اس کتاب کو پڑھتے ہوئے احساس ہوتا ہے کہ مصنف اپنے موقف کو نہایت مختصر مگر جامع انداز میں بیان کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ وہ مستند حوالوں پر اپنے دلائل تعمیر کرتے ہیں اور کسی جگہ بھی احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوٹتا۔ ان کا استدلال جاندار اور طرزِ کلام شستہ ہے۔ وہ سادہ زبان میں چھوٹے چھوٹے جملوں میں اپنی بات کر جاتے ہیں۔

اضافی معلومات

مصنف