پیشِ نظر کتاب معروف دانشور اور شعبۂ ابلاغیات پنجاب یونیورسٹی کے سابق سربراہ ڈاکٹر عبدالسلام خورشید (مرحوم) کی دس سالہ محنت شاقہ کا نتیجہ ہے۔ یہ کتاب 1964ء میں مجلس ترقی ادب ہی کے زیرِ اہتمام چھپی تھی۔ اب یہ اس کا دوسرا ایڈیشن مجلس نے شائع کیا ہے۔ پیش لفظ میں فاضل مصنف نے اس کتاب کو اُردو میں لکھی جانے والی صحافت کی پہلی تاریخ قرار دیتے ہوئے دورانِ تحقیق پیش آنے والی مشکلات اور مراحل کا ذکر کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اُنھوں نے اس کتاب کے مآخذ کے بارے میں وضاحت کی ہے۔ علاوہ ازیں اُنھوں نے ابواب بندی کے بارے میں موضوع کی مناسبت سے ترتیب کا بھی ذکر کیا ہے۔ یہ کتاب پینتالیس طویل و مختصر ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلے دو ابواب میں اخبار نویسی کے آغاز اور طباعت کے نقوش ہزاروں سال قبل کی زندگی میں تلاش کیے گئے ہیں۔ تیسرے باب میں انگریزی صحافت کے آغاز کی داستان بیان کی ہے۔ آئندہ ابواب میں تحقیق کی زمانی ترتیب کو مدنظر رکھتے ہوئے اُردو کے پہلے اخبار، جامِ جہاں نما، فارسی اخبار اور علاقائی زبانوں میں صحافت کی پیش رفت کا تذکرہ کیا ہے۔ اگلے ابواب میں اُنھوں نے سرسیّد تک آتے آتے برعظیم کی صحافت کے منہاج پر روشنی ڈالتے ہوئے قوانینِ صحافت کی تشکیل اور اطلاق کی تفصیل بیان کی ہے۔ انھوں نے کتاب میں تحریکِ آزادیِ ہند اور پاکستان اور ہندوستان میں صحافت کے میدان میں ہونے والی ترقی اور مختلف مراحل کا ذکر کیا گیا ہے۔ مصنف نے کتاب میں غیرضروری حوالہ جات و حواشی سے گریز کیا ہے۔ کتاب کے آخر میں مآخذ اور حوالہ جاتی کتب و رسائل و جرائد اور اخبارات کی فہرست دی گئی ہے اور کتاب میں اشاریہ بھی دیا گیا ہے۔
“ایران جانِ پاکستان” has been added to your cart. View cart
صحافت پاکستان و ہند میں
₨ 660
- یہ کتاب شعبۂ ابلاغیات پنجاب یونیورسٹی کے سابق سربراہ ڈاکٹر عبدالسلام خورشید کی دس سالہ کی محنت کا نچوڑ ہے۔
- پینتالیس طویل و مختصر ابواب پر مشتمل کتاب اخبار نویسی و طباعت کی ابتدا سے جدید دور کی صحافت تک کا احاطہ کرتی ہے۔
- کتاب کے آخر میں مآخذ اور حوالہ جاتی کتب و رسائل و جرائد اور اخبارات کی فہرست اور اشاریہ بھی دیا گیا ہے۔
Category: تاریخ
Description
Additional information
Shipping & Delivery
Related products
مجاہد شاعر منیر شکوہ آبادی
₨ 400
مجاہد شاعر منیر شکوہ آبادی" منیر شکوہ آبادی کا شمار انیسویں صدی کے ان باکمال شاعروں میں ہوتا ہے جن کی قوتِ ایجاد و اختراع اور قدرتِ زبان سے انکار ممکن نہیں۔"
میں ان کی سوانح، شخصیت، تصانیف، تلامذہ اور شاعرانہ مرتبے پر سیر حاصل گفتگو کی گئی ہے۔
'ضمیمہ' کے عنوان سے ان کا نادر اور غیر مطبوعہ کلام بھی اس کتاب میں موجود ہے۔
یہ کتاب ڈاکٹر توصیف تبسم نے مرتب کی ہے اور یہ تین سو نوے صفحات پر مشتمل ہے
تاریخِ اقوامِ عالم
₨ 770
ایران جانِ پاکستان
₨ 715
سلاطینِ دہلی کے مذہبی رجحانات
₨ 660
مقدمہِ تاریخ ادبیاتِ عرب
₨ 330
'مقدمہِ تاریخ ادبیاتِ عرب' ہملٹن روسٹین گب کی تصنیف ہے جس کا اردو ترجمہ سید اولاد علی گیلانی نے کیا ہے۔
روسٹین گب 1895 میں اسکندریہ مصر میں پیدا ہوئے۔
وہ اسکاٹ لینڈ کے رہنے والے تھے اور کئی کتابوں کے مصنف اور مترجم ہیں۔
اس کتاب کا مطالعہ عربی زبان و ادب سے دلچسپی رکھنے والے قارئین کیلئے انتہائی مفید ہے۔
صفحات کی تعداد ایک سو ترانوے ہے۔
تاریخِ لاہور
₨ 550
تاریخِ پنجاب
₨ 330
تاریخِ خوارزم شاہی
₨ 330
- یہ اُس کم نصیب خاندان کی سرگزشت ہے، جس نے علاء الدین خوارزم شاہ ایسے باجبروت سلطان کو جنم دیا۔
- اس کتاب میں اُن اسباب و علل کو واضح کیا گیا ہے جو پہلے اس خاندان کے عروج اور بعد ازاں زوال کا باعث بنے۔
- فتنۂ تاتار آشوبِ قیامت سے کم نہیں تھا، یہ کیونکر برپا ہوئی اس سوال کا جواب اس کتاب میں تلاش کیا جا سکتا ہے۔